سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(148) پیغام نکاح دینے والے میں کو تاہیاں ہوں تو لڑکی کیا کرے اور استخارہ سے بھی کوئی اشارہ نہیں مل رہا؟

  • 15666
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 818

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مجھے ذاتی زندگی میں درپیش مشکل کے متعلق آپ کی نصیحت درکار ہے مجھے شادی کی پیشکش ہوئی ہے۔ جس پر میں نے استخارہ کیا لیکن اس کے باوجود مجھے کوئی اشارہ نہیں ملا کہ مجھے کیا کرنا چاہیے اور ہمیشہ میرے ساتھ ایسے ہی ہو تا آرہا ہے جیسا کہ اب ہوا ہے۔

میں اسلامی تعلیمات پر عمل کرتی ہوں لیکن باقی لوگوں کی طرح مجھ میں بھی کچھ لغزشیں ہیں اور مجھے علم شرعی کی تشنگی بھی ہے اوربذات خودمقدس  علم کے حصول میں لگی ہوئی ہوں۔میں جو چیز اپنے شریک حیات میں تلاش کرتی ہوں وہ یہ ہے کہ اسے (دینی اعتبار سے) مجھ سے زیادہ عمدہ نمونہ ہونا چاہیے تاکہ وہ میری ایسی شخصیت بننے میں مدد کرے جو اللہ تعالیٰ سے محبت میں زندگی بسر کرے اور وہ شخص میرے لئے ایک علمی خزانہ ہو تا کہ میں اس سے علم سیکھ سکوں اور ایک اچھا اور مناسب ساتھی ثابت ہو۔

جس شخص کی طرف سے موجودہ پیشکش ہوئی ہے اس میں بہت سی ایجابی صفات ہیں صرف چند ایک چیز یں صحیح نہیں لگتیں۔

1۔بات چیت کرنے کی حد تک ہم میں میل جول ہے اس کے باوجود کہ وہ شخص گریجویٹ ہے وہ میری فکر اور سوچ کی بات نہیں کرتا۔

2۔اس نے اسلامی تعلیمات کے حصول میں مجھ سے بھی کم وقت گزارا ہے اس لیے میرے خیال میں میرے پاس اس سے زیادہ علم ہے اور میرا خیال یہ ہے کہ دلیل میرے پاس ہوگی۔اس کے پاس نہیں ۔لیکن اس میں بھی علمی تشنگی پائی جاتی ہے اس وقت وہ دین پڑھ رہا ہے اور اس کی خواہش ہے کہ سال یا اس سے زیادہ مدت کے لیے ملک سے باہر دینی تعلیم حاصل کرنے جائے( میری بھی یہی خواہش ہے)

ان دونوں معاملوں کے علاوہ میرے خیال میں ہم بہت سارے معاملات میں ایک دوسرے سے متفق ہیں اور زندگی بسر کرنے میں ہماری رائے بھی ایک ہی ہے جب میں نے استخارہ کیا تو مجھے کوئی بھی اشارہ نہیں ملا صرف اتنا ہے کہ بعض اوقات میرے دل میں شدید قسم کی خواہش اٹھتی ہے کہ اس موضوع کو چھوڑ دیا جا ئے۔

مگر بعض اوقات میں سوچتی ہوں کہ جب اس میں بہت ساری اچھی صفات موجود ہیں تو مجھے اس سے شادی کرلینی چاہیے مجھے کچھ پتہ نہیں چل رہا کہ کیا کروں؟ مجھے اس معاملے میں بہت پریشانی ہے مجھے یہ علم نہیں کہ قلبی شعور کیا چاہتا ہے۔ ایک مرتبہ میری اس سے ملاقات ہوئی ہے اور اب دوسری ملاقات اس جمعہ کو ہوگی۔میں اس معاملے کو ضرورت سے زیادہ لمبا نہیں کرنا چاہتی اور نہ ہی دوسروں کے جذبات سے کھیلنا چاہتی ہوں آپ سے میری گزارش ہے کہ میرے سوال کا جواب جلد دیں کیونکہ مجھے نصیحت کی ضرورت ہے اور خاص کر استخارہ کے بارے میں جس نے مجھے پریشان کر دیا ہے۔

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اصل تو یہی ہے کہ جب عورت کے لیے کوئی ایسا رشتہ آئے جس کا دین اور اخلاق عورت کو پسند ہواور اس سے دینی اور اخلاقی طور پر کوئی اور شخص اس کے سامنے نہ ہو تو اسے قبول کر لے۔ اگر آپ سے شادی کی پیشکش کرنے والا شخص ان صفات کا مالک ہے جو آپ نے ذکر کی ہیں اور پھر وہ علم شرعی حاصل کرنے کی حرص بھی رکھتا ہے جیسا کہ آپ کہتی ہیں تو پھر یہ خیرو بھلائی کی علامت ہے۔

دوسری بات یہ ہے کہ استخارہ میں یہ شرط نہیں ہے کہ استخارہ کے بعد انسان کو کسی قسم کا معین اشارہ ہو تا ہے بلکہ جب اس کے لیے مشورہ اور خوب سوچ بچار کے بعد کسی معاملے میں دین و دنیا کی بھلائی اور مصلحت واضح ہو تو اسے استخارہ کے بعد کام کر لینا چاہیے نہ تو استخارے کے بعد وہ کسی اشارے کا انتظار کرے اور نہ ہی نیند اور نفسیاتی شعور کا بلکہ استخارے کے بعد اللہ تعالیٰ پرتوکل رکھتے ہوئے وہ کام کر لینا چاہیے ۔

تیسری بات یہ ہے کہ اس شخص کے سامنے بے پردہ آنے اور اس کے ساتھ تنہائی کرنے سے بچیں کیونکہ وہ شخص ابھی تک آپ کے لیے اجنبی ہے۔

چوتھی بات یہ ہے کہ آپ جو یہ تمنا کر رہی ہیں کہ آپ کا خاوند ایسا ہو نا چاہیے جس کے ساتھ زندگی اللہ تعالیٰ کے لیے بسر کی جائے بہت اچھی خواہش ہے ہم دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ اس کی توفیق دے اور آسانی پیدا فرمائے۔

لیکن آپ کے علم میں یہ ضرورہونا چاہیے کہ ایک صالحہ عورت ہی اس معاملے میں مرد کی معاون ہو سکتی ہے اور اسے نصیحت کر سکتی ہے اور اسے مزید دینی تعلیمات پر ابھار سکتی ہے اور خاوند کے اعمال صالحہ میں مشغول رہنے کی وجہ سے جو کچھ عورت کےحق میں کمی و کوتاہی ہو اس پر صبر بھی ایک صالحہ عورت کا ہی کام ہے۔

ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ آپ کو خیرو بھلائی کی توفیق دے۔(آمین )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص211

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ