سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(109) کیا والدین کے چچا اور ماموں محرم ہیں؟

  • 15627
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1600

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا عورت پر اپنی دادی کے بھائی سے پردہ کرنا واجب ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دادی کے بھائی والدہ کے ماموں ہیں اور ہر انسان کا ماموں اس کی ساری اولاد کا بھی ماموں شمار ہوگا اس بنا پر آپ کے والد کاماموں آپ کابھی ماموں ہوا۔لہذا وہ آپ کامحرم ہے اور آپ پر اس سے پردہ کرنا واجب نہیں۔بلکہ آپ کے لیے جائز ہے کہ آپ اس کے سامنے اپنا چہرہ وغیرہ ننگا  رکھیں جو کہ عام طور پر محرم کے سامنے ننگا رکھا جاتا ہے۔

شیخ ابن عثمین  رحمۃ اللہ علیہ   فرماتے ہیں:

آپ کے علم میں ہونا چاہیے کہ ہر شخص کی خالہ یا اس کی  پھوپھی اس کی اولاد(پوتوں اور دھوتوں) کی بھی خالہ اور پھوپھی ہوگی۔اس طرح آپ کے والد کی پھوپھی آپ کی بھی  پھوپھی ہے۔اور آپ کے والد کی خالہ آپ کی بھی خالہ ہے۔اور اسی طرح آ پ کی والدہ کی پھوپھی آپ کی بھی پھوپھی ہے اور آپ کی والدہ کی خالہ آ پ کی بھی خالہ ہے ۔نیز اسی طرح آپ کے آباءاجداد کی خالائیں اور پھوپھیاں آپ کی بھی خالائیں اور پھوپھیاں ہوں گی۔

شیخ ابن عثمین  رحمۃ اللہ علیہ  سے مندرجہ ذیل سوال بھی کیاگیا :

کیا عورت کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنی والدہ کے چچا یا والدہ کے ماموں یا والد کے چچا یا والد کے ماموں کے سامنے چہرہ ننگا کرے(یعنی کیا یہ سب اس کے محرم ہیں)؟تو شیخ نے جواب دیا:

جی ہاں،جب عورت کی والدہ یا اس کے والد کے سگے چچا یا والد کی طرف سے یا والدہ کی طرف سے چچا ہوں یا پر اس  طرح اس کے ماموں ہوں تو یہ سب اس عورت کے محرم ہوں گے۔اس لیے کہ آپ کے والد کے چچا آپ کےچچا ہیں اور آپ کے والد کے ماموں آپ کے بھی ماموں ہیں اور اسی طرح آپ کی والدہ کے نسبی چچا اور ماموں آپ کے بھی چچا اور ماموں ہوں گے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص169

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ