سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(103)کیا یہ نکاح شغار ہے؟

  • 15611
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 959

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں اپنے ایک قریبی عزیز کی بیٹی سے اللہ اور اس کے رسول کے بتائے ہوئے طریقے کےمطابق شادی کرنا چاہتا ہوں اور اس کاایک بیٹا بھی ہے جس سے میں اپنی بہن کی شادی اللہ اور اس کے رسول کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق کرنا چاہتا ہوں تو کیا یہ جائز  ہے یا نہیں؟یہ بھی یاد رہے کہ دونوں کا مہر برابر نہیں ہوگا بلکہ ہر ایک کے لیے الگ مہر مقرر کیا جائے گا۔وہ دونوں اس پر راضی ہیں اور ان میں سے کسی کو مجبور بھی نہیں کیاگیا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر فی الواقع ایساہی ہے کہ دونوں بیٹیاں ر اضی ہیں اور ہر ایک کوالگ خاص بغیر کسی مقابلے کے مہر دیا جائے گا اور آپ دونوں کے درمیان کوئی ایسی قولی یاعرفی شرط بھی نہیں کہ جو تقاضا کرتی ہو کہ وہ آپ سے اس شرط پر ا پنی بیٹی کی شادی کرے گا کہ آ پ بہن کی شادی اس کے بیتے کے ساتھ کریں تو اس(شادی) میں کوئی حرج نہیں کیونکہ اس میں کوئی ایسی چیز موجود نہیں جو شرعاً ممنوع ہو۔اللہ تعالیٰ ہی توفیق دینے والا ہے۔(سعودی  فتویٰ کمیٹی)

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

سلسله فتاوىٰ عرب علماء 4

صفحہ نمبر 163

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ