سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(85)چچی اور ممانی سے نکاح کا حکم

  • 15593
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 984

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا چچا کی بیوی اس کی طلاق کے بعد بھتیجے کے لیے حلال ہے؟اور کیا ماموں (ماں کے بھائی) کی بیوی (یعنی مامی ) اس کی طلاق کے بعد بھانجے کے لیے حلال ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آدمی کے لیے اپنے چچا اور ماموں کی بیوی اس کی طلاق کے بعد حلال ہے اسی طرح اپنے بھائی کی بیوی اور بھائی کے بیٹے کی بیوی بھی حلال ہے۔ جب وہ اسے طلاق دے دے اور اس کی عدت پوری ہو جائے ۔ اس پر تو اپنے صلبی بیٹے کی بیوی اپنے دادا کی بیوی یا اپنے بیٹے کے بیٹے کی بیوی حرام ہے اور ہمیشہ کے لیے حرام ہے۔(شیخ ابن جبرین )

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

سلسله فتاوىٰ عرب علماء 4

صفحہ نمبر 144

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ