سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(58)عیسائی مرد سے شادی کرنے والی مسلمان عورت کی سزا

  • 15560
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 840

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عیسائی مرد سے شادی کرنے والی عورت کی سزا کیا ہے ایسا کتنی بار ہوا اور کس ملک میں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کسی مسلمان عورت کے لیے کافر سے شادی کرنا حلال نہیں خواہ وہ یہودی ہو یا عیسائی یا بت پرست۔اس لیے کہ عورت پر مرد کو حکمرانی حاصل ہے اور مسلمان عورت پر کسی کافر کو حکمرانی حاصل نہیں ہونی چاہیے۔کیونکہ دین اسلام ہی دین حق ہے اور باقی سب ادیان باطل ہیں۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

"اور تم مشرک مردوں سے اس وقت تک نکاح نہ کرو جب تک وہ ایمان نہیں لے آتے۔"

اور ایک دوسرے مقام پر کچھ اس طرح فرمایا:

"اور اللہ تعالیٰ نے کافروں کے لیے مسلمانوں پر کوئی راہ نہیں بنائی۔"

نیز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم   کا فرمان ہے:

"اسلام بلندی والاد ین ہے اور اس پر کوئی اور دین بلند نہیں ہوسکتا۔"[1]

اور جب کوئی مسلمان عورت یہ جانتے ہوئے کہ کافر کے ساتھ نکاح حرام ہے پھر بھی اس سے نکاح کرتی ہے تو و ہ زانیہ ہوگی اور اس کی سزا زنا کی حد ہے۔لیکن اگر اسے اس حکم کا علم نہیں تو پھر وہ معذور ہے اور اس کا عذر قابل قبول ہوگا۔لیکن ان دونوں کے درمیان  فوری طور پر علیحدگی کرادی جائے گی جس میں طلاق کی ضرورت ہی نہیں۔اس لیے کہ ان کا نکاح ہی باطل ہے اور جب نکاح ہوا ہی نہیں تو پھر طلاق کیسی؟

اس بنا پر اس مسلمان عورت کو جسے اللہ تعالیٰ نے اسلام کے ساتھ عزت دی اور مسلمان بنا کر عزت وتکریم سے نوازا اور اس کے ولی کو چاہیے کہ اس(کافر سے نکاح) سے بچیں اور اللہ تعالیٰ کی حدود کی بھی پاسداری کریں اور اسلام کی عزت کو ہی عزت سمجھیں۔(شیخ عبدالکریم)


[1] ۔حسن :صحیح الجامع الصغیر(2778)

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

سلسله فتاوىٰ عرب علماء 4

صفحہ نمبر 114

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ