سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(38)کیا بھائیوں اور بیٹوں کی گواہی درست ہے

  • 15495
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 2783

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر عقد نکاح کے وقت عورت یا مرد کے بھائی یا بیٹے موجود ہوں اور ولی عورت کا ولد یا اس کا کوئی بھائی ہو تو کیا بھائیوں یا بیٹوں کی گواہی شوہر یا بیوی کے حق میں قبول کی جائے گی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 بھائی کی گواہی اپنے بھائی کے لیے قبول کی جائے گی، البتہ نہ تو بیٹے کی گواہی اپنے والد کے حق میں قبول کی  جائے گی اور نہ ہی والد کی گواہی اپنے بیٹے کے حق میں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

سلسله فتاوىٰ عرب علماء 4

صفحہ نمبر 86

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ