سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(20)اگر رقم ہو تو پہلے قرض ادا کیا جائے یا نکاح کیا جائے؟

  • 15465
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 768

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کسی شخص پر قرض کی شکل میں دوسرے لوگوں کے حقوق ہوں، وقت حاضر میں وہ ان حقوق کو ادا نہ کر سکتا  ہو لیکن اس کی نیت ہے کہ جب بھی اس میں استطاعت ہوئی وہ لوگوں کے حقوق کی ادائیگی کرے گا، یہ بھی علم میں رکھیں کہ قرض خواہ اس کے ساتھ اسی ملک میں رہائش پذیر نہیں۔

سوال یہ ہے کہ بالفرض اگر اس شخص کے پاس کچھ مال آئے اور اسے یہ خدشہ ہو کہ وہ فتنہ میں پڑ جائے گا اور  اسے شادی کی رغبت ہو تو کیا وہ پہلے شادی کرے یا اسے پہلے لوگوں کے حقوق ادا کرنے چاہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرض وغیرہ کی شکل میں لوگوں کے حقوق کی ادائیگی شادی پر مقدم کرنا واجب ہے، لیکن جب قرض واپس لینےوالے اسے قرض کی ادائیگی پر شادی کو مقدم کرنے کی اجازت دے دیں تو اس حالت میں شادی مقدم کرنا جائز ہو گا۔

رہا مسئلہ یہ کہ اسے اپنے فتنہ میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہو تو اس کا علاج یہ ہے کہ اپنے نفس کو گناہ سے بچانے کے لیے روزے رکھے، کیونکہ نبی کریم ﷺ کا فرمان ہے کہ

’’اے نوجوانوں کی جماعت! تم میں سے جو بھی شادی کی طاقت رکھتا ہے وہ شادی کرے اور جس میں اس کی طاقت نہیں وہ روزے رکھے کیونکہ وہ اس کے لیے ڈھال ہیں۔‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

سلسله فتاوىٰ عرب علماء 4

صفحہ نمبر 57

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ