سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(189) بینکوں میں کام کرنے کے بارے میں حکم

  • 15384
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 809

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میراایک چچازادبھائی بینک الجزیرۃ میں کام کرتاہےتوکیایہ ملازمت جائزہےیاناجائز؟ہم نےبعض بھائیوں سےیہ سناہےکہ بینک کی ملازمت جائزنہیں ہےاس لئےمہربانی فرماکرفتویٰ دیجئی۔جزاکم اللہ خیرا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سودی بینکوں میں ملازمت کرناجائزنہیں ہےکیونکہ ان بینکوں میں کام کرناگناہ اورظلم کےکام میں تعاون ہےارشادباری تعالیٰ ہے:

﴿وَتَعاوَنوا عَلَى البِرِّ‌ وَالتَّقوىٰ وَلا تَعاوَنوا عَلَى الإِثمِ وَالعُدو‌ٰنِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَديدُ العِقابِ ﴿٢﴾... سورة المائدة

‘‘اور(دیکھو)نیکی اورپرہیزگاری کےکاموں میں ایک دوسرےکی مددکیاکرواورگناہ اورظلم کےکاموں میں مددنہ کیاکرواوراللہ سےڈرتےرہوکچھ شک نہیں کہ اللہ کاعذاب سخت ہے۔’’

یادرہےسوداکبرالکبائرمیں سےہےلہٰذاسودی کاروبارکرنےوالوں کےساتھ تعاون کرناجائزنہیں ہےکیونکہ صحیح حدیث میں ہےکہ رسول اللہﷺنےسودکھانے،کھلانےاوراس کےلکنےوالےاوردونوں گواہی دینےوالوں پرلعنت فرمائی ہےاورفرمایاکہ وہ سب(گناہ میں)برابرہیں(صحیح مسلم)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص316

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ