سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(153) وکیل کو مئوکل کے ان احکام کی پابندی کرنی چاہئے جو....

  • 15341
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 729

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک بھائی نے مجھے اپنے مال کی زکوۃ دی اورکہا کہ میں اسے سوڈان کے ان لوگوں میں تقسیم کردوں جو قول وعمل کے اعتبار سے کتاب وسنت کے پابند اورمیرے رشتہ دارنہ ہوں اوروہ زکوۃ کے محتاجو مستحق بھی ہوں،میرے پاس کچھ لوگ تو تھے لیکن وہ ان تما شرائط پر پورا نہیں اترتے تھے لہذا وہ رقم ابھی تک میری تحویل میں ہے لہذا رہنمائی فرمائیں کہ میں کیا کروں ؟کیا اسے رقم واپس کردوں یا ان شروط کے بغیر جن کو میں مستحق سمجھوں ان میں یہ رقم تقسیم کردوں؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ پر یہ واجب ہے کہ آپ کے مئوکل نے زکوۃ تقسیم کرنے کے لئے جو شرطیں بیان کی ہیں ،ان کی پابندی کریں،اگران شرطوں کے مطابق زکوۃ کے مستحق نہ ملیں تووہ مال اس کے مالک کو واپس لوٹا دیجئے تاکہ وہ اسے خود مستحق لوگوں میں تقسیم کرے ۔مئوکل کی وصیت کے برعکس آپ اپنی طرف سے اس میں تصرف نہیں کرسکتے کیونکہ دائرہ شریعت مطہرہ کے اند رہتے ہوئے وکیل پر واجب ہے کہ وہ مئوکل کے احکام کی پابندی کرے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص267

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ