سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(143) کچھ لوگوں کی طر ف سے باہمی تعاون کے لئے جمع کی گئی رقم پر زکوۃ

  • 15328
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 794

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کچھ لوگ باہمی تعاون اوراستفادہ کے لئے اس طرح رقم جمع کررہے ہوں کہ ان میں سے ہر شخص اس میں اپناحصہ ڈالتا ہوتاکہ اللہ نہ کرے کہ ان میں سے کسی کو کوئی حادثہ پیش آجائے تو اس جمع شدہ رقم سے وہ استفاوہ کرسکے ،توکیا اس طرح جمع کی گئی رقم پر سال گزرنے پر زکوۃ واجب ہوگی یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ اوراس طرح کے دیگر اموال جنہیں ان کے مالکان نے مصالح عامہ اورنیکی کے باہمی تعاون کے لئے عطیہ کے طور پر دیا ہو ،ان پر زکوۃ نہیں ہے کیونکہ ان اموال کو ان کے مالکان نے اللہ تعالی کی رضا کے حصول کے لئے اپنے اموال سے الگ کردیا ہے۔ان اموال کا منافع دولت مندوں اورفقیروں کے لئے مشترک ہیں کہ ان سے حوادث کا مقابلہ کرنا مقصود ہے جو ان کو درپیش ہوں لہذا ان ان کے اموال سے الگ سمجھا جائے گااورانہیں ان صدقات میں شمار کیا جائے گا جنہیں مطلوبہ مقاصد پر خرچ کرنے کے لئے جمع کیا گیا ہو۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص264

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ