سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(112) کیا نماز میں ڈھاٹا باندھنایا دیوار کے ساتھ ٹیک لگانا جائز ہے

  • 15273
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 608

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیانماز میں ڈھاٹا باندھنا(یعنی اپنے مونہہ پر اس طرح کپڑا باندھناکہ پہچانے نہ جائیں )یا دیواراورستون کے ساتھ ٹیک لگانا جائز ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کسی علت (وجہ)کے بغیر نماز میں ڈھاٹا باندھنا  مکروہ ہے،اسی طرح فرض نماز میں دیواریاستون کے ساتھ ٹیک لگانابھی جائزنہیں کیونکہ صاحب استطاعت پریہ واجب ہے کہ وہ نماز میں سہارے کے بغیر سیدھا کھڑا ہو،ہاں البتہ نفل نماز میں اس میں کوئی حرج نہیں کیونکہ اسے بیٹھ کر اداکرنا بھی جائز ہے جب کہ سہارے کے ساتھ کھڑا ہوکر پڑھنا،بیٹھ کر پڑھنے سے افضل ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص244

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ