سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(94) میں نے دس رکعات نماز ادا کرنے کی نذر مانی تھی

  • 15251
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 618

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نے اللہ سبحانہ  وتعالی کے لئے یہ نذر مانی تھی کہ اگر میرے پاوں کا درد کم ہوجائے تومیں دس رکعات نماز پڑھوں گا۔توکیا میرے لئے جائز ہے کہ میں روزانہ دوررکعت کرکے پانچ دنوں میں دس رکعتیں پڑھ لوں یا یہ واجب ہےکہ ایک ہی دن میں اورایک ہی وقت میں اکٹھی دس رکعتیں پڑھوں ،رہنمائی فرمائیں اللہ تعالی آپ کو جزائے خیر سے نوازے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب  مذکورہ شرط پوری ہوجائے یعنی پاوں کا درد کم ہوجائے توآپ کے لئے نذر کو فورا پوراکرنا واجب ہے۔لہذاآپ کسی ایسے وقت میں جو ممنوع نہ ہو دس رکعات اس طرح پڑھیں کہ ہر دورکعتوں کے بعد سلام پھیر دیں،کیونکہ نبی کریمﷺکا ارشاد ہے کہ ‘‘رات اوردن کی نماز دودورکعت ہے۔’’اورآنحضرت ﷺکا ارشادگرامی ہے کہ ‘‘جو اللہ تعالی کی اطاعت کی نذر مانے تووہ اللہ تعالی کی اطاعت کواختیار کرے اورجواللہ تعالی کی نافرمانی کی نذر مانے تو وہ اس کی نافرمانی نہ کرے۔’’ (صحیح بخاری)

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص237

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ