سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(67) غروب آفتاب کے بعد اور نماز مغرب سے پہلے تحیتہ المسجد اور نفل

  • 15217
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 801

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اذان مغرن کےبعد اورنماز سے پہلےتحیتہ المسجدکے بارے میں کیا حکم ہے کیونکہ اذان واقامت کے درمیان وقت بہت کم ہوتا ہے نیزتحیتہ المسجدکے علاوہ نماز مغرب سے پہلے نفل پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

تحیتہ المسجد سنت موکدہ ہے،اسے تمام اوقات میں اداکیا جاسکتا  ہے حتی کے علماء کے صحیح  قول کے مطابق اسے ممنوع وقت میں بھی اداکیا جاسکتا ہے کیونکہ نبی کریم ﷺنے ارشاد ہے کہ‘‘تم میں سے کوئی جب مسجد میں داخل ہوتووہ دورکعتیں پڑھے بغیر نہ بیٹھے۔’’(متفق علیہ)

اذان مغرب کے بعد اقامت سے قبل نماز پڑھنا سنت ہے کیونکہ نبی کریم ﷺنے فرمایا‘‘مغرب سے پہلے نماز پڑھو،مغرب سے پہلے نماز پڑھواورپھر تیسری مرتبہ فرمایا کہ جوچاہے پڑھے۔’’(بخاری)حضرات صحابہ کرام کے لئے رضی اللہ عنہم کا یہ معمول تھاکہ اذان مغرب کے بعد اوراقامت سے پہلے وہ دو رکعتیں پڑھا کرتے تھے ،نبی کریمﷺانہیں یہ نماز پڑھتے ہوئے دیکھتے اوراس سے منع نہ فرماتے بلکہ اس کا آپﷺنے حکم بھی دیا ہے جیسا کہ مذکورہ حدیث کے حوالہ سے بھی گزر چکاہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص223

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ