سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(65) اذان سے پہلے فجر کی سنتوں کو پڑھنا

  • 15215
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 658

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نماز فجر کے لئے مسجد میں گیا اورمیں نے صبح کی سنتیں پڑھنا شروع کردیں اوردوسری رکعت کے لئے جب کھڑا ہونے لگا توموذن نے اذان شروع کردی،میں نے یہ نماز صبح کی سنتوں کی نیت ہی سے شروع کی تھی کیونکہ میں جب گھر سے نکلا تو بعض مسجدوں میں اذان ہورہی تھی،میں نے سنتوں سے فراغت کے بعد قرآن مجید کی تلاوت شروع کردی تو پاس بیٹھے ہوئے ایک آدمی نے کہا کہ اٹھو اورصبح کی سنتیں پڑھو میں نے کہا کہ میں نے پڑھ لی ہیں تواس نے کہا کہ آپ کے لئےدوبارہ پڑھنا ضروری ہےکیونکہ آپ نے اس وقت پڑھی تھیں جب موذن اذان دے رہا تھا،امید ہے اس مسئلہ میں رہنمائی فرمائیں گے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگراس موذن نے اذان  تاخیر سے کہی ہے اورآپ نے سنتیں طلوع فجر کے بعد پڑھی ہیں توآپ نے سنت کو اداکردیا اوریہ سنت اداہوگئی لہذا اس کے دوہرانے کی ضرورت نہیں اوراگرآپ کو شک ہو اوریہ معلوم نہ کہ اس موذن نے اذان صبح کے بعد کہی ہے یا طلوع فجر کے وقت توپھر زیادہ محتاط اورافضل بات یہ ہے کہ آپ ان دو رکعتوں کو دوبارہ پڑھ لیں تاکہ یہ یقین ہوجائے  کہ آپ نے انہیں طلوع فجر کے بعد اداکیا ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص222

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ