سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(29) ادیان باطلہ بھی دین ہیں

  • 15158
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1691

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
۴صفر۱۴۰۳ھ کی جمعہ کی شام کو ٹیلی ویژن نے اپنا پروگرام‘‘عالم فطرت’’ٹیلی کاسٹ کیا جسے ابراہیم راشد پیش کرتے ہیں،اس پروگرام کی یہ قسط ہندوستان کے بارے میں تھی۔اس پروگرام کےآغاز میں میزبان نے کہا کہ یہ بالکل بجاہے کہ ہندوستان مختلف ادیان کا وطن ہے ۔چنانچہ اس میں ہندومت،بدھ مت اورسکھ دھرم۔۔۔۔۔۔۔۔ میں اس سلسلہ میں یہ معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ یہ دین  جنہیں پروگرام کے میزبان نے ادیان کہا کیا یہ واقعی ادیان ہیں؟کیا یہ اللہ تعالی کی طرف سے نازل کردہ اور بھیجے ہوئے دین ہیں؟اللہ تعالی آپ کو مفاہیم کی تصیح کی توفیق بخشے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہر وہ طریقہ جسے لوگوں نے دین وعبادت کے لئے اختیار کررکھا ہو اس کانام دین ہےخواہ وہ بدھ مت ،بت پرستی،یہودیت ،ہندومت اورنصراینت  کی طرح باطل ہی کیوں نہ ہو،چنانچہ ارشادباری تعالی ہے:

﴿لَكُم دينُكُم وَلِىَ دينِ ﴿٦﴾... سورة الكافرون

‘‘تمہارے لئے تمہارادین اورمیرے لئے میرا دین۔’’

(یعنی تم اپنے دین پر میں اپنے دین پر)

اس میں بتوں کے پجاریوں کے طریقے کو بھی دین کہا گیا ہے ،جب کہ دین حق صرف اسلام ہے جیسا کہ ارشادباری تعالی ہے:

﴿إِنَّ الدّينَ عِندَ اللَّهِ الإِسلـٰمُ... ﴿١٩﴾... سورة آل عمران

‘‘تحقیق اسلام ہی اللہ کے نزدیک دین حق ہے۔’’

اورفرمایا:

﴿وَمَن يَبتَغِ غَيرَ‌ الإِسلـٰمِ دينًا فَلَن يُقبَلَ مِنهُ وَهُوَ فِى الءاخِرَ‌ةِ مِنَ الخـٰسِر‌ينَ ﴿٨٥﴾... سورة آل عمران

‘‘اورجوشخص اسلام کے سوا کسی اوردین کاطالب ہوگا وہ اس سے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گااورایسا شخصآخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا۔’’

نیزفرمایا:

﴿اليَومَ أَكمَلتُ لَكُم دينَكُم وَأَتمَمتُ عَلَيكُم نِعمَتى وَرَ‌ضيتُ لَكُمُ الإِسلـٰمَ دينًا...﴿٣﴾... سورةالمائدة

‘‘آج ہم نے تمہارے لئے تمہارا دین کامل کردیا اوراپنی نعمتیں تم پر پوری کردیں اورتمہارے لئے اسلام کو دین پسند کیا۔’’

اسلام اللہ تعالی  کی ذات گرامی کی عبادت کا نام ہےیعنی تمام ماسوااللہ کی بجائے صرف اورصرف اسی کی عبادت کی جائے،اس کے اوامر کی اطاعت بجالائی جائے،اس کے نواہی کو ترک کردیا جائے ،اس کی حدود کی پاسداری کی جائے ،ہر اس چیز کے ساتھ ایمان لایا جائے جس کے بار ے میں اللہ اوراس کے رسول ﷺ نے خبردی خواہ اس کا تعلق ماضی سے ہویا مستقبل سے ۔ادیان باطلہ میں کوئی بھی اللہ تعالی کی طرف سے نازل شدہ نہیں ہے اورنہ پسندیدہ بلکہ یہ سب ایجاد بندہ اورغیر منزل ہیں۔جب کہ اسلام اللہ تعالی کے تمام رسولوں کا دین ہے اورہاں البتہ ان کی شریعتوں میں قدرے اختلاف رہا ہےجیسا کہ ارشادباری تعالی ہے:

﴿ لِكُلٍّ جَعَلنا مِنكُم شِر‌عَةً وَمِنهاجًا...﴿٤٨﴾... سورة المائدة

‘‘ہم نے تم میں سے ہر ایک(فرقے)کے لئے ایک دستوراورطریقہ مقررکیا ہے۔’’

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص176

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ