سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(245)مرحوم کے ورثاء ایک بیٹی، چار بھائی اور دو بہنیں...

  • 15117
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1000

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتے ہیں علماءدین اس مسئلہ میں کہ محمدکریم شاہ فوت ہوگاجس کی ملکیت جائیداد،زیوراورنقدی کی صورت میں بینک میں رکھی ہوئی ہےجس کےورثاء میں ایک بیٹی4بھائی،دوبہنیں ہیں جبکہ بیٹی کاکہنا ہے کہ ابو نے مذکورہ ملکیت میں سےمجھے کچھ ہبہ کیا ہے۔وضاحت کریں کہ شریعت کےمطابق ہرایک کوکتناحصہ ملےگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مذکورہ ملکیت کو اس طرح تقسیم کیا جائےگا۔خواہ منقولہ ہویاغیرمنقولہ۔فوت ہونے والی ساری ملکیت کوایک روپیہ قراردےکرتقسیم کریں۔

فوت ہونے والامحمدکریم شاہ ملکیت1روپیہ

وارث:بیٹی50پائی۔بھائی10پائی۔بھائی10پائی۔بھائی10پائی۔بہن5پائی۔ بہن5پائی۔

باقی بیٹی نے جوہبہ کادعوی کیا تھااس کےگواہ پیش کرنے پڑیں گے۔بصورت دیگراگرگواہ پیش نہیں کرتی تواس سےقسم لی جائے گی قسم اٹھانے کی صورت میں اس کے دعوی کےمطابق ملکیت دی جائے گی۔


موجودہ اعشاری نظام میں یوں بھی ہوسکتاہے

کل ملکیت100

بیٹی           2/1/=50

4بھائی عصبہ40                        فی کس10

2بہنیں عصبہ10                          فی کس5
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 652

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ