سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(243) مرحوم کے ورثاء ایک بیوی، ایک بھتیجا اور ایک بھتیجی

  • 15114
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 783

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتے ہیں علماءدین اس مسئلہ میں کہ حاجی محمدخان فوت ہوگیاجنھوں نےورثاء میں سےایک بیوی بھتیجااوربھتیجی(دوسری ماں سے)اوردوماموں کےبیٹے(ماروٹ)۔ بتائیں کہ شریعت محمدی کےمطابق ہرایک کوکتناحصہ ملےگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معلوم ہوناچاہیے پہلے فوت شدہ کےمال سےکفن دفن کابندوبست کیاجائےگا،اس کےبعد اگرقرضہ ہےتواس کوپوراکیاجائےگااس کےبعداگرکسی کےبارے میں وصیت ہےتووہ کل ملکیت کےثلث سےاداکی جائےگی اس کےبعدمنقول خواہ غیرمنقول  کوایک روپیہ قراردےکراس کےورثاء میں اس طرح تقسیم کی جائےگی۔

فوتی:حاجی محمدخان کل ملکیت1روپیہ۔

وارثاء:بیوی4آنے۔مائتابھتیجا12آنے۔مائتابھتیجی محروم۔ماروٹ محروم۔


موجودہ لحاظ سےیوں بھی تقسیم کیاجاسکتا ہے

کل ملکیت100

بیوی         4/1/=25

علاتی بھتیجاعصبہ75

علاتی بھتیجی محروم

2ماموں زادمحروم
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 651

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ