سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(242)مرحوم کے ورثاء ایک بیوی، پانچ بیٹیاں، ایک بھائی اور ایک بہن

  • 15110
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 716

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتے ہیں علماءکرام اس مسئلہ کےبارے میں کہ بنام حاجی ریاست علی بن محمدمصطفی فوت ہوگئےجس نےورثاء میں سےبیوی،پانچ بیٹیاں ایک بھائی اوردوبہنیں چھوڑے۔شریعت محمدی کےمطابق بتائیں کہ ہرایک کوکتناحصہ ملےگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معلوم ہوناچاہیے کہ پہلے میت کےمال سےکفن دفن کاخرچہ اورقرض ادا کرکےیہ وصیت کودیکھاجائےگااگروصیت ہےتوثلث مال سےاس کی ادا ئیگی کی جائےگی پھرمنقول خواہ غیرمنقول  کوایک روپیہ قراردےکراس کےورثاء میں اس طرح تقسیم کی جائےگی۔

فوتی:حافی ریاست علی بن محمدمصطفی کل ملکیت1روپیہ۔

وارثاء:بیوی2آنہ۔5بیٹیاں8پیسہ10آنہ،بھائی1آنہ8پیسہ،دوبہنیں1آنہ 8پیسہ مشترکہ۔


جدید اعشاری طریقہ تقسیم

کل ملکیت100

بیوی         8/1/=12.5

5بیٹیاں 2/3/66.66                            فی کس13.33

بھائی عصبہ10.42

2بہن عصبہ10.42                  فی کس5.21

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 650

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ