سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(235)مرحوم کے ورثاء پانچ بیٹے اور دو بیویاں

  • 15100
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 747

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتے ہیں علماءکرام اس مسئلہ میں کہ ایک شخص بنام علی محمد فوت ہوگیاجس نے وارث چھوڑے5بیتےشادی خان،محمود،صادق،فقیرمحمداورچھ بیٹیاں خیران،مکھن،گلاں مریم،ملی،سیانی اوردوبیویاں نازواورجادو۔بتائیں کہ شریعت محمدی کےمطابق ہر ایک کو کتنا حصہ ملے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یادرہے کہ سب سےپہلے مرحوم علی محمد  کی جائیداد میں سےکفن دفن کاخرچہ نکالاجائےگا،پھراگرقرض ہےتواسے ادا کیاجائےپھراگرجائزوصیت کی ہےتوسارے مال کےتیسرے حصےتک سےپوری کی جائےاس کےبعدباقی ملکیت منقولہ خواہ غیرمنقولہ کوایک روپیہ قراردےکراس طرح تقسیم کی جائےگی۔دونوں بیویوں کوآٹھواں حصہ2آنےملیں گے،ان کےبعدباقی14آنےکو16حصےکرکےہربیٹےکودواورہربیٹی کوحصہ ملےگا۔جیساکہ اللہ تعالی کافرمان ہے:

﴿فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ﴾...النساء
﴿يُوصِيكُمُ اللَّـهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ‌ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ﴾...النساء

مزیدوضاحت کے لیے نیچےنقشے میں حصےذکرکیے جارہےہیں۔

مرحوم علی محمدکل ملکیت1روپیہ

وارث:بیٹا09پائی1آنے،بیٹا09پائی1آنے،بیٹا09پائی1آنے،بیٹا09پائی1آنے،بیٹا09پائی1آنے،بیٹی2/1/10پائی،بیٹی2/1/10پائی،بیٹی2/1/10پائی، بیٹی2/1/10پائی،بیٹی2/1/10پائی،بیٹی2/1/10پائی،بیوی1آنا،بیوی1آنا۔


جدید اعشاریہ نظام طریقہ تقسیم

کل ملکیت100

2بیویاں8/1/=12.5          فی کس6.25

5بیٹےعصبہ54.687               فی کس10.937

6بیٹیاں عصبہ32.813  فی کس5.468
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 641

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ