سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(232)موحوم کے ورثاء ایک بیوی، دو بیٹیاں، ایک بھتیجا اور ایک بہن

  • 15095
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 677

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتے ہیں علماءدین اس مسئلہ کے متعلق کہ محمدیعقوب فوت ہوگیاجس نے وارث چھوڑے ایک بیوی،دوبیٹیاں ایک بھتیجااوربہن۔بتائیں کہ شریعت محمدی کےمطابق ہر ایک کو کتنا حصہ ملے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معلوم ہوناچاہیے کہ سب سےپہلے فوت ہونے والے  کی ملکیت میں سےکفن دفن کاخرچہ نکالاجائےاس کےبعداگرقرض ہےتواسے ادا کیاجائے۔تیسرےنمبرپراگروصیت کی ہےتوسارے مال کےتیسرے حصےتک سےپوری کی جائے۔اس کےبعدباقی مال منقول خواہ غیرمنقول کوایک روپیہ قراردےکروارثوں میں اس طرح تقسیم کی جائےگی۔

فوت ہونے والامحمدیعقوب ملکیت1روپیہ

وارث:بیوی 2آنے،بیٹیاں10آنے8پائیاں،بہن3آنے4پائی،بھتیجامحروم


جدیداعشاریہ فیصدنظام تقسیم

کل ملکیت100

بیوی8/1/=12.5

2بیٹیاں 3/2/=66.66                         فی کس33.33

بہن عصبہ مع الغیر20.84

بھتیجامحروم
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 639

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ