سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(19) رفع الیدین احادیث صحیحہ سے ثابت ہے؟

  • 15072
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 844

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
رفع یدین  رکوع میں جاتے ہوئے  اور رکوع  سے سر اٹھاکر  اور دوسری  رکعت  سے کھڑے  ہوکر  کرنا احادیث  صحیحہ مرفوعہ  غیر منسوخہ  سے ثابت  ہے یا نہیں؟ اور اس کا کیا حکم ہے ؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

: رفع یدین  تینوں  حالتوں  میں احادیث  صحیحہ مرفوعہ  سے ثابت  ہے۔

 عن نافع  عن ابن عمر  كان اذا دخل  في الصلوة كبر  ورفع  يديه  واذا ركع  رفع يديه ّواذ قال  سمع الله لمن حمده رفع  يديه  واذا قام منا لركعتين  رفع يديهّ ورفع  ذلك ابن عمر  الي النبي  صلي الله عليه وسلم  رواه البخاري

اور سوائے  حضرت  ابن عمر  کے روایت  کیا حدیث  رفع یدین  کو حضرت  عمر ' علی  ووائل  بن حجر  ' ومالک  بن الحویث ، وانس  ۔وابو ہریرہ  'وابو حمید ۔ وابو سعید  ' وسہم بن سعد '  ومحمد بن سلمہ ' وابو قتادۃ'وابو موسی  اشعری  ' وجابر ' وعمر  اللیثی  رضی ا للہ عنہم  نے ۔ اور اکثر  صحابہ  وتابعین  ومحدثین  کا اسی پر  عمل ہے ، جیسا کہ جامع الترمذی  میں مذکور ہے ۔ اوراس  کا نسخ  کسی حدیث  صحیح مرفوع  ثابت نہیں ہے ۔

 پس جب کہ حضرت  صلی اللہ علیہ وسلم  سے اس کا ثبوت  پایا گیا اور اصحاب  حضرت  بھی  اس کو عمل  میں لائے   تو بیشک  اس صورت میں اس پر عمل کرنے والا ماجور  اور  مصیب  ہوگا۔

 شیخ ولی اللہ دہلوی  حجۃ اللہ البالغہ  میں فرماتے ہیں ۔

والذي  يرفع  احب  الي  ممن لايرفع  انتهي
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ مولانا شمس الحق عظیم آبادی

ص148

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ