سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(218)مرحوم کے ورثاء ایک سوتیلا بھائی،ایک سگا بھائی...

  • 15066
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 671

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتےہیں علماءدین اس مسئلہ میں  کہ محمداسمعیل فوت ہوگیاجس نےوارث چھوڑےایک سوتیلابھائی،ایک سگابھائی محمدقاسم،تین ماں کی طرف سےبھائی اسحق،جمعو،حسین اورایک اخافی بہن آمنت ایک بیوی مائی آست۔مرحوم محمداسمعیل نے ترکہ میں دکان،مکانات چوپائے،زیور،نقدی رقم کی صورت میں چھوڑا۔بتائیں کہ شریعت محمدی کےمطابق ہرایک کوکتناحصہ ملےگا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معلوم ہوناچاہیےکہ مرحوم کےمال میں سے پہلےنمبرپراس کےکفن دفن کاخرچہ اداکیاجائے،پھراس پرقرض ہےتواسے اداکیاجائے،تیسرےنمبرپراگراس نےجائزوصیت کی تھی تواسےکل مال کےتیسرےحصےتک سےاداکیاجائے۔اس کےبعدمحمداسمعیل کی منقولہ اورغیرمنقولہ ملکیت کوایک روپیہ قراردےکرنیچےدیےگئےنقشہ کےمطابق ملکیت کووارثوں میں تقسیم کیاجائےگا۔

مرحوم محمداسمعیل ملکیت1روپیہ

وارث:سوتیلابھائی محروم،سگابھائی محمدقاسم8پائی6آنے،تین اخیافی بھائی اوربہن4پائی5آنے۔چاروں میں ایک جتنابرابرتقسیم ہوگا۔بیوی4آنے۔


جدیداعشاریہ فيصدطریقہ تقسیم

کل ملکیت100

سوتیلابھائی محروم

سگابھائی عصبہ41.67

3اخیافی بھائی اوربہن یعنی(4)3/1/33.33

بیوی4/1/25
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 623

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ