سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(217)مرحوم كا اپنے بیوی کو زمین ہبہ کرنا اور ورثاء مین سے چار بیتے اور دو بیٹیاں

  • 15064
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 726

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتےہیں علماءدین اس مسئلہ میں  کہ محمدملوک عقل اورہوش وحواس درست ہونے کی حالت میں ایک ایکڑزمین اپنی بیوی کوبطورہبہ دی ہے اوروصیت کی ہےکہ میری وفات کے بعدملکیت میں سےاسےحصہ دیاجائے۔محمد ملوک فوت ہوگیاوارث چھوڑےبیوی،4بیٹےدوبیٹیاں۔شریعت محمدی کےمطابق ہرایک وارث کوکتناحصہ ملےگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معلوم ہوناچاہیےکہ مرحوم کاہبہ(ہبہ اوروصیت)دونوں جائزہیں اس لیےجوایکڑبطورہبہ دیاگیاپہلےاسےعلیحدہ کریں اورپھروصیت کوکل مال کےتیسرےحصےتک پوری کریں۔اس لیےاس حصےمیں سےپوتےکودینے کےبعدباقی ماندہ ملکیت وارثوں میں اس طرح سےتقسیم ہوگی۔مرحوم کی منقول یاغیرمنقول ایک روپیہ قراردیں۔پھربیوی کوآٹھواں حصہ یعنی2آنےدیئےجائیں باقی14آنوں کودس حصےکرکےہربیٹےکو2حصےاورہربیٹی کوایک حصہ دیں۔

دلیل:(1):﴿فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ﴾...النساء

         (٢):﴿يُوصِيكُمُ اللَّـهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ‌ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ﴾...النساء


جدیداعشاریہ فيصدطریقہ تقسیم

کل ملکیت100

بیوی8/1/12.5

4بیتےعصبہ70         فی کس17.5

2بیٹیاں عصبہ17.5                      فی کس8.75
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 622

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ