سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(197)مرحومہ کے ورثاء میں ایک بیٹی اور ایک پوتی

  • 15028
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 692

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

(1)......کیافرماتےہیں علماءدین اس مسئلہ میں کہ مراد خاتون فوت ہوگئی جس نےورثاء میں ایک بیٹی اورپوتی چھوڑی۔

(2)......مسمات بان فوت ہوگئی جس نے وارث چھوڑے ایک بہن،ایک بھتیجی۔وضاحت کریں کہ شریعت محمدی کے مطابق ہرایک کوکتناحصہ ملےگا۔

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معلوم ہوناچاہیے کہ فوت ہونے والے کی ملکیت میں سےپہلے اس کے کفن دفن کا خرچہ نکالاجائے گا،بعدمیں اگرقرض تھاتواسےاداکیاجائےبعدمیں اگروصیت کی تھی توکل ملکیت کے تیسرےحصے تک سےاداکی جائے،پھربعدمیں ساری ملکیت کوایک روپیہ قراردےکرتقسیم اس طرح ہوگی۔

(1):مسمات مرادخاتون کل ملکیت1روپیہ

وارث:بیٹی8آنے،پوتی2آنے8پائیاں

باقی جوملکیت5آنے8پائی بچےگی تین حصےکرکےدوحصےبیٹی کواورایک حصہ پوتی کودیاجائےگا۔

(2):مسمات بھان کل ملکیت1روپیہ

وارث:بہن8آنے،بھتیجی 8آنے

هذاهوعندي والعلم عندربي

جدیداعشاریہ نظام

کل ملکیت100

بیٹی2/1/72.22

پوتی6/1/27.78

میت بھان کل ملکیت100

بہن2/1/50

بھتیجی      50

 

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 600

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ