سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(179)مرحوم کے ورثاء میں ایک بیوی،دو بیٹے اور دو بیٹیاں

  • 14995
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 762

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتے ہیں علماءدین اس مسئلہ کےبارےمیں كہ عبدالمجیدفوت ہوگیااوراس کے بھائی نے عبدالمجیدکی بیوی کوکہاکہ میں اس کونئی جگہ بناکردیتاہوں پھرجوتیری جگہ ہے وہ تجھے دوں گا۔جس میں عبدالمجیدکی بیوہ کوتقریبا9سال ہوئے ہیں جواس گھرمیں رہتی ہےاب عبدالمجیدکےبھائی فوت کی بیوہ کویہ گھرنہیں دیتے۔عبدالمجیدکےورثاءمیں سےایک بیوی دوبیٹےاوردوبیٹیاں ہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معلوم ہوناچاہیے کہ سب سےپہلے فوتی کی ملکیت میں سےکفن دفن پرخرچ کیاجائے گاپھراس کے بعدقرضہ ہے تواس کو پورا کیا جائے گاپھراگروصیت  ہے تواس کوبھی ثلث مال سےاداکیاجائےگا۔فوتی عبدالمجیداپنے ہی گھرمیں رہائش پذیرہےجس کی جگہ بھی الگ ہے جس کے مالک اب اس کی بیوی اوراس کی اولاد ہے۔جب فوتی کےبھائی نے وعدہ کیا کہ جگہ بناکےدوں گااوراس میں فوتی کی بیوی بھی تقریبا9سال رہی ہےاپنے بچوں کے ساتھ اس لیے اس کے مالک بھی وہی بنیں گے۔

جدیداعشاریہ فیصدنظام تقسیم

کل ملکیت100

بیوی8/1/12.5

دوبیٹے عصبہ58.333              فی کس29.166

دوبیٹیاں عصبہ29.166 فی کس14.583
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 579

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ