سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(164)وصیت پوری کرنا

  • 14951
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 788

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتے ہیں علماءدين اس مسئلہ میں کہ ايك عورت مسمات سوہنی فوت ہوگئی اورورثاءمیں  خاوند،دوبیٹیاں 2بھائی چھوڑے۔مرحومہ کی ملکیت میں سے وارثوں کوکتنا ملے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معلوم ہوکہ مذکورہ صورت میں پہلےمرحومہ کے کفن دفن کاخرچہ مرحومہ کی ملکیت میں سےنکالاجائے،پھرقرض اداکرنے کے بعد باقی ملکیت کوایک روپیہ قراردےکر4آنے خاوندکو5آنے4پائیاں ہرایک بیٹی کواورآٹھ پائیاں ہر ایک بھائی کودیےجائیں گے۔

هذاهوعندى والعلم عندربى

موجودہ اعشاری نظام میں یوں بھی تقسیم ہوسکتا ہے

ترکہ 100

خاوند4/1/25      2بیٹیاں3/2/66.66            2بھائی عصبہ8.34

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 564

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ