سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(108) زبر دستی دوسرے رشتہ کا تقاضا کرنا

  • 14893
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1173

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ عبدالرحمن اورسموں نے آپس  میں رشتہ داری کی اس طرح کے سموں نے اپناعوض عبدالرحمن کودیااورعبدالرحمن سے عوض لےکراپنےبھائی عبدالغنی کی شادی کروائی اس طرح پرکہ عبدالغنی اپنی بیٹی عبدالرحمن کودےگااوردوسری بیٹی سموں کواپنی بیٹی کےعوض دےگااس کے بعدعبدالغنی کی لڑکی پیداہوئی جوعبدالرحمن کودی گئی لیکن وہ فوت ہوگئی  بعدازاں عبدالغنی کو دوسری لڑکی پیداہوئی جس  کی مانگ سموں کررہا ہے لیکن اب عبدالرحمن عبدالغنی سےزبردستی دوسرے رشتہ کاتقاضاکررہاہے۔شریعت محمدی کےمطابق بتائیں کہ لڑکی کا حقدارسموں ہوگایاعبدالالرحمن؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معلوم ہونا چاہیئے کہ اس  لڑکی کاحقدارسموں ہوگاکیونکہ انہوں نے اپنی لڑکی دےکراپنے بھائی عبدالغنی کی شادی کروائی تھی۔اب وہی اس کی بیٹی کاحقدارہےاسی کا حق رہتا ہے جب کہ عبدالرحمن کواپناحق مل چکاہےاب اس کاحق باقی نہیں رہے گا اورسموں نے اپنے بھائی کے ساتھ شرط رکھی تھی کہ آپ کی شادی میں کراوں گااورجولڑکی پیداہوگی وہ میری ہوگی۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 450

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ