سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(103)بالغ کا نا بالغ سے نکاح

  • 14888
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 994

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نےاپنی بیٹی کا نکاح صغرسنی میں کیااس کا والد فوت ہوگیابعدازبلوغت یہ لڑکی اپنا خاوندقبول نہیں کرتی اب بتائیں کہ یہ نکاح برقراررہےگایا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معلوم ہونا چاہیئے کہ یہ نکاح برقرارنہیں رہے گا،کیونکہ اب جب کہ لڑکی بالغہ ہوگئی ہے تواس کو اختیارحاصل ہے قبل ازبلوغت کے نکاح کو برقراررکھے یاردکردےجس طرح حدیث شریف میں ہے:

 ((عن ابن عباس رضى الله عنه أن جارية بكرأتت النبى صلى الله عليه وسلم فذكرت أن أبها زوجها وهى كارهة فخيرهارسول الله صلى الله عليه وسلم.))(رواه احمد وابوداود وابن ماجه)
اس سے ثابت ہواکہ اس لڑکی کواختیارحاصل ہے کہ اس نکاح کو برقراررکھے یاردکرےاب جب کہ لڑکی صغرسنی والی نکاح قبول نہیں کرتی تویہ نکاح نہیں ہوگا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 446

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ