سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(82)زکوۃ کے فنڈ سے شادی

  • 14867
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1181

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص مسکین  ہے اوروہ شادی کرنا چاہتا ہے اس شخص کو شادی کے لیے زکوۃ فنڈ سےرقم دینا جائز ہے یانہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معلوم ہونا چاہئے کہ مذکورہ  شخص زکوۃ فنڈ کی رقم سے شادی کرسکتا ہے کیونکہ مسکین زکوۃ کے مصارف میں سے ہے جس طرح اللہ تعالی فرماتے ہیں:

﴿إِنَّمَا ٱلصَّدَقَـٰتُ لِلْفُقَرَ‌آءِ وَٱلْمَسَـٰكِينِ وَٱلْعَـٰمِلِينَ عَلَيْهَا وَٱلْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ وَفِى ٱلرِّ‌قَابِ وَٱلْغَـٰرِ‌مِينَ وَفِى سَبِيلِ ٱللَّهِ وَٱبْنِ ٱلسَّبِيلِ ۖ فَرِ‌يضَةً مِّنَ ٱللَّهِ ۗ وَٱللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ﴾ (التوبة:٦۰)
اس سےثابت ہواکہ زکوۃ مسکین کو دی جائے گی اورمسکین اس کو کہا جاتا ہے جس کےپاس کھانے کے لیے تھوڑی مقدرمیں ہو جس سےوہ کفایت نہ کرسکے اوراس کے پاس بچت رقم نہ ہولہذا اگریہ آدمی مسکین ہے توزکوۃسے اس کی امدادکی جاسکتی ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 424

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ