سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(63) فجر کی سنتوں کے بعد لیٹنا

  • 14672
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1814

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

فجر کی سنتوں کے بعد دائیں کروٹ لیٹنا کسی حدیث سے ثابت ہے یا نہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

فجر کی سنتوں کے بعد دائیں کروٹ لیٹنا رسول اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم  کی سنت ہے۔ صحیح بخاری میں امام بخاری نے باب '' باب الضجعۃ علی الشق قلایمن عبد رکعتی الفجر ''باندھا ہے۔ یعنی فجر کی دو رکعتوں کے بعد ائیں کروٹ لینے کا بیان اور اس کے تحت ییہ حدیث درج کی ہے :

((عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَلَّى رَكْعَتَيِ الفَجْرِ اضْطَجَعَ عَلَى شِقِّهِ الأَيْمَنِ))

    '' سیدہ عائشہ سے مروی ہے کہ نبی کریم  جب فجر کی دو رکعتیں پڑھتے تو دائیں کروٹ لیٹ جاتے تھے ''۔ (بخاری۲/۴۹)

((قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ، فَلْيَضْطَجِعْ عَلَى يَمِينِهِ.))
    رسول اللہ نے فرمایا: جو تم میں سے کوئی فجر کی دو رکعت ( سنت ) پڑھ لے تو اپنے دائیں پہلو پر لیٹ جائے۔
    رسول ا للہ  کی ان قولی اور فعلی احادیث سے معلوم ہوا کہ فجر کی دور کعت پڑھ کر دائیں پہلو لیٹنا آپ کا پسندیدہ فعل بھی تھا اور آپ اس کا حکم بھی دیا کرتے تھے ''۔
                                            (ترمذی۱/۸۱، ابو داؤد )
    لہٰذا ہر نمازی کیلئے دو رکعت کے بعد دائیں پہلو لیٹنا سنت ہے۔ اس پر عمل کرنا چاہئے۔ آپ کے متروکہ سنتوں میں سے یہ سنت بھی ہے جس پر بہت کم عمل ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں صحیح سنت پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ 
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

ج 1

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ