سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(56) قنوت نازلہ میں ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا

  • 14666
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1508

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا قنوت نازلہ میں ہاتھ اٹھار کر دعا کرنا کسی صحیح حدیث سے ثابت ہے اکثر اہلحدیث مساجد میں دیکھا گیا ہے کہ لوگ رکوع کے بعد ہاتھ اٹھا کرعام نمازوں میں دعا مانگتے ہیں ۔ اس کی وضاحت مطلوب ہے۔ 


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مصیبت اور رنج و الم کی شدت اور ضعف کے وقت آپ نے کبھی بعض نمازوں میں اور کبھی پانچوں نمازوں میں رکوع کے بعد قنوت کیا جس کو قنوت نازلہ کہتے ہیں ۔ اس میں آپ رکوع کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا مانگتے تھے۔ اور سیدنا انس  رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مسند احمد ۳/۱۳۷ پر جو روایت قنوت نازلہ کے متعلق مروی ہے اس میں آتا ہے کہ:

((فلقد رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم  فى صلاة الغداة رفع يديه فدعا عليهم ))
    '' میں نے رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  کو صبح کی نماز میں دیکھا کہ آپ نے ہاتھ اٹھائے اور دشمنان اسلام پر بد دعا کی۔
    یہ حدیث صحیح ہے علامہ البانی نے اس کو ارواء الغلیل میں مسند احمد کے علاوہ طبرانی کے حوالہ سے بھی بیان کیا ہے۔ یاد رہے کہ دُعا کے بعد چرے پر ہاتھ پھیرنے کے متعلق کوئی حدیث موجود نہیں اس بارے میں جتنی روایت مروی ہیں وہ سب کی سب ضعیف ہیں جو قابل حجت نہیں ۔ امام بہیقی نے السنن الصغریٰ میں لکھا ہے کہ فانھا من المحدثات یہ بد عات میں سے ایک بدعت ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

ج 1

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ