سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(51) امام کے پیچھے قنوت نازلہ میں آمین کہی جائے یا دُعا پڑھی جائے ؟

  • 14659
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1350

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز میں جب قنوتِ نازلہ پڑھی جاتی ہے تو مقتدی بھی اسی طرح دُعا پڑھیں یا آمین کہیں؟ اس کا ثبوت قرآن اور حدیث میں بیان کریں ؟ 


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب امام رکوع کے بعد نماز میں قنوتِ نازلہ ُپڑھتا ہے تو مقتدی اس پر آمین کہیں گے جیسا کہ سنن ابو داؤد میں صحیح حدیث ہے۔ سیدنا ابن عباس  رضی اللہ تعالٰی عنہ کہتے ہیں :

((" قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَهْرًا مُتَتَابِعًا فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ وَصَلَاةِ الصُّبْحِ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلَاةٍ، إِذَا قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ مِنَ الرَّكْعَةِ الْآخِرَةِ، يَدْعُو عَلَى أَحْيَاءٍ مِنْ بَنِي سُلَيْمٍ، عَلَى رِعْلٍ، وَذَكْوَانَ، وَعُصَيَّةَ، وَيُؤَمِّنُ مَنْ خَلْفَهُ " قال الألبانى حسن.)) ( ابواب الوتر باب القنوت فى الصلوة )
    '' رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  نے ایک مہینہ پانچوں نمازوں کی آخری رکعت میں سمع اللہ لم حمدہ کہنے کے بعد نبی سلیم کے قبیل رعل ، ذکوان، عصیہ کے خلاف دُ عا کی تھی جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم  کے پیچھے تھے، وہ آمین کہتے تھے ''
    اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مقتدی صرف آمین کہے گا ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

ج 1

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ