سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

امام اور مقتدی فرضی نماز کے بعد دعا کرنا

  • 14652
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1162

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 امام اور مقتدی فرضی نماز کے بعد دعا کریں تو یہ جائز ہے یا نہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز کے بعد اما م او رمقتدیوں کا مل کر دُعا کرنا بدعت ہے نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم  کے زمانے میں یہ طریقہ نہ تھا سوائے اس طریقہ اس طریقہ کے کہ آپ دُعا نماز کے اندر مانگتے تھے کیونکہ نمازی اپنے رب کے ساتھ مناجات کرتا ہے پس مناجات کے وقت دُعا کرنا اس لئے مناسب ہے اور نماز کے بعد سنت کے مطابق ذکرنا جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  سے منقول ہے ۔ یعنی لا الہ الا اللہ اکبر کہنا۔   (مجموعہ الفتاوی۲۲/۵۱۹)
    امام شا طبی کتاب الاعتصام۱/۲۵۲ میں بدعات اضافیہ سے مفصل بحث کے نتیجے میں ایک جگہ راقم ہیں ۔" امثلة ھذا الاصل التزام الدعاء بعدا لصلوٰت بالھیئةالاجتماع" مقصود اس سے یہ ہے کہ اس چیز اصل میں صحیح اور نا جائز ہوتی ہے مگر تخصیص کی وجہ سے بدعت ہو جاتی ہے نماز کے بعد اجتماعی صورت میں دُعا کو ضروری سمجھنا اور پاندی کرنا اسی قسم سے ہے۔ اسی طرح ایک ا ور مقام پر لکھتے ہیں :

" و قد جآء عن السلف النهى عن الإجتماع غلى الذكر و الدعاء بالهيئة التى يجتمع عليها هولاء المبتدعون"

    '' اجتماعی شکل میں دُعا مانگنے اور ذکر کرنے میں جس کیلئے اہل بدعت جمع ہو کر مانگتے ہیں سلف صالحین سے منع وارد ہے۔" البتہ اگر کوئی شخص دُعا کیلئے اپیل کرے تو پھر ہاتھ اٹھا کر دُعا مانگی جا سکتی ہے ۔      (تحفہ الا حوذی ) 
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

ج 1

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ