سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(36) جہری نماز میں قرآنی آیات کا جواب دینا

  • 14643
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1494

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز جمعہ یا کسی بھی جہری نماز میں حب" سبح اسم ربك الاعلی" اور اسی طرح دیگر سورتیں تلاوت کی جاتی ہیں تو مقتدی بھی جواب دیتے ہیں کیا مقتدی کا آیت سن کر جواب دینا کسی حدیث سے ثابت ہے ۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

   سنن ابو داؤد میں ابن عباس  رضی اللہ تعالٰی عنہ سے جو یہ روایت آتی ہے کہ :

(( أن النبى صلى الله عليه وسلم كان إذا قرء سبح اسم ربك الأعلى قال سبحان ربى الأعلى .))
    نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم  جب سبح اسم ربک الاعلی پڑھے تو کہتے سبحان ربی الاعلی ''۔
    یہ روایت ضعیف ہے ۔ اس کی سند میں ابو اسحاق بیعی جو کہ مد لس ہے اور صیغہ عن سے روایت کرتا ہے اور یہاں تصریح بالسماع نہیں ہے۔ علاوہ ازٰن ثقات رواۃ نے اسے موقوفاً بیان کیا ہے۔ علاوہ ازیں تر مذی شریف میں سیدنا جابر  رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  نے صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم پر سورہ رحمن پڑھی اور صحابہ خاموش رہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا یہ سورہ میں نے جنوں پر پڑھی ۔ فکانو احسن مر دود ا منکم تو وہ تم سے اچھا جواب دیتے تھے۔جب ہر بار میں اس آیت پر پہنچتا تھا ( فبای الا ء ربکما تکذبن ) تو وہ جواب میں کہتے ہیں لا بشی ء من نعمک ربنا تکذب فلک الحمد اے ہمارے رب تیری نعمتوں میں سے ہم کسی چیز کو نہیں چھٹلاتے ۔ پس تمام تعریفیں تیرے لیے ہیں ( ترمذی ۳۲۹۱، بن کثیر۴/۳۲۹۱، ابن عدی ،۳/۱۰۷۴، مستردک۲/۴۷۳) میں مروی ہے اور پانے شواہد کی بنا پر حسن درجہ کی ہے مگر اس میں نماز کا ذکر نہیں ہے۔ یہ عام حالات میں تالوت کا ذکر ہے اس کے علاوہ ایک اور حسن حدیث میں آتا ہے کہ اللہ کے ر سول صلی اللہ علیہ وسلم  اپنی بعض نماز میں اللھم حاسبنی حسباً يسیرا کہتے ۔
    امام حاکم نے اس حدیث کو مسلم کی شرط پر صحیح کہا ہے اور امام ذہنی نے تلخیص میں ان کی موافقت کی ہے ۔ (مستدرک ۵۰۱'۲۰۰،مسنداحمد۶/۴۸'ابن خزیمہ ۸۴۹)
    ان احادیث سے یہ بات ثابت معلوم ہوتی ہے کہ جو آدمی قرأت کرے، وہ جواب دے یا عام حالات میں جب تلاوت قرآن ہو تو سامع بھی جواب دے سکتا ہے لیکن مقتدی کا قرآن سن کر جواب دینا مجھے کسی حدیث سے نہیں ملا -
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

ج 1

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ