سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

فجر اور مغرب کی نماز کے بعد جماعت کی صورت میں قرآن مجید پڑھنا

  • 14556
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 898

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم مراکش والوں کا یہ رواج ہے کہ وہ فجر او رمغرب کی نمازکے بعد جماعت کی صورت میں قرآن مجید پڑھتے ہیں ۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ بدعت ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز فجر اورمغرب وغیرہ کے بعدکچھ لوگوں کا بیک آواز مل کر تلاوت کرنا بدعت ہے۔ سی طرح نماز باجماعت کے بعد ہمیشہ باجماعت (اجتماعی) دعا کرنے کا یہی حکم ہے۔ لیکن اگرہرشخص الگ الگ اپنی اپنی تلاوت کرے ، یا مل کراس طرح قرآن پڑھیں کہ جب ایک پڑھ چکے تو دوسرا پڑھے اور باقی سب توجہ سے سنتے رہیں تو یہ بہت افضل اعمال میں سے ہے کیونکہ نبیﷺنے فرمایاہے:

((مَا اجْتَمَعَ قَوْمٌ فِیْ بَیْتٍ مِنْ بُیُوتِ اللّٰه یَتْلُونَ کِتَابَ اللّٰہِ وَیَتَدَارَسُونَه بَیْنَهمْ اِلَّا نَزَلَتْ عَلَیْهمُ السَّکِینَة وَغَشِیَتْهمُ الرَّحْمَة وَحَفَّتْهمُ الْمَلَآئِکَة وَذَکَرَهم الله  فِیمَنْ عِنْدَہٗ ))
’’جب بھی کچھ لوگ اللہ کے کسی گھر میں جمع ہو کر اللہ کی کتاب پڑھتے پڑھاتے ہیں تو ان پر سکینت (تسکین)نازل ہوتی ہے اور انہیں فرشتے گھیر لیتے ہیں اور اللہ ان (فرشتوں) میں ان کا ذکر کرتا ہے جو اس کے پاس ہیں۔‘‘
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ