سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(303) خاوند نے اپنی بیوی کا پستان منہ میں لے لیا اس کی سزا کیا ہے

  • 14403
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1428

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فرماتے ہیں علمائے دین شرع متین درج ذیل مسئلہ کے بارے میں بینو توجروا؟

زید نے بوقت جماع فرط محبت میں اپنی بیوی کا پستان  اپنے منہ میں لے لیا جیسے بچہ اپنی ماں کا دودھ پیتا ہے ۔لیکن پستان منہ میں لے لینے  کے باوجود پستان سے دودھ نہیں نکلا اور پھر پستان چھوڑ دیا ۔اس صورت میں زید سے جو فعل سر زد ہو ا ہے شرع میں اس کی کوئی سزا ہے تو کیا ؟یا اپنے رب سے معافی کی صورت میں زید کسی سزا کا مستحق نہیں ؟قرآن وسنت کی روشنی کی رو سے فتویٰ جاری فرمایا جائے۔نوازش ہوگی ۔(سائل:زید معرفت  حافظ محمد ایاز خطیب جامع مسجد اہل حدیث جنبر کلاں ضلع قصور)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت مسئولہ میں واضح ہو کہ نکاح بحال اور قائم ہے کیونکہ رضاعت اس وقت ثابت ہوتی ہے جب کہ دودھ پینے والے کی عمر صرف دو برس کے اند ر ہو  جیساکہ موطا امام محمد کے باب الرضاعة میں ہے ۔

امام نووی نے شرح صحیح مسلم  کے اندر اس مسئلہ پر گفتگو کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ یہ ایک لغو حرکت اور غلط کام ہے  جس  سے پرہیز لازمی ہے تاہم ایسا کرنے سے  نکاح پر کوئی  اثر نہیں پڑتا ۔ملاحظہ ہو کتاب صحیح مسلم  مع شرح  نووی کتاب الرضاع۔بنا بریں  زید کو اس لغو اور فضول حرکت سے توبہ کرنی چاہیے اور آئندہ ایسی حرکت سے باز رہنا  ضروری ہے

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص743

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ