سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(206) ماں اور بیٹا دونوں زکوۃ دیں

  • 14310
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1239

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر ماں بیٹا ایک ہی گھر میں رہتے ہیں، کھانا پینا بھی اکھٹا اور کاروبار بھی اکٹھا ہے، لیکن دونوں کے پاس زیور ہے تو کیا سونے کو ملا کر زکوٰۃ دی جائے گی یا الگ الگ دی جائے گی؟ (ع، م غازی آباد لاہور)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر ماں اور بیٹا اکٹھا رہتے ہیں کھانا بھی ایک ہی جگہ پکتا ہے اور کاروبار بھی اکٹھا ہے، یعنی ماں اور بیٹا ایک دوسرے سے الگ نہیں تو دونوں کے سونے کو ملا کر زکوٰۃ دی جائے گی، کیونکہ ملکیت مشترکہ ہے اگر دونوں کا کاروبار اور آمدن الگ الگ ہے تو پھر دونوں کو ملانے کی ضرورت نہیں کیونکہ اس صورت میں ملکیت مشترکہ متصور نہ ہوگی، لہٰذا علیحدہ علیحدہ نصاب پورا ہونے پر زکوٰۃ واجب ہوگی۔ واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

فائدہ: وجوب زکوٰۃ کے لئے لڑکے کا بالغ ہونا شرط نہیں، بلکہ نصاب پورا ہونے کی صورت میں یتیم اور نابالغ لڑکے پر بھی زکوٰۃ واجب ہوگی۔ یہی حکم نابالغہ اور یتیم لڑکی کا ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص567

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ