سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(199) کیا ہر مسلمان نماز پنج گانہ اور نماز جنازہ پڑھا سکتا ہے

  • 14303
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 995

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ہر مسلمان پانچ وقت کی نماز اور نماز جنازہ وغیرہ پڑھا سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہر مسلمان نماز پنج گانہ اور نماز جنازہ پڑھا سکتا ہے، بشرطیکہ اور متدین اور نماز کے ضروری مسائل و احکام کا علمرکھتا ہو جیسا کہ قرآ ن مجید میں ہے:

﴿قالَ إِنّى جاعِلُكَ لِلنّاسِ إِمامًا قالَ وَمِن ذُرِّيَّتى قالَ لا يَنالُ عَهدِى الظّـلِمينَ ﴿١٢٤﴾... سورة البقرة

’’اللہ تعالیٰ نے ابراہیم سے کہا میں تجھے سب لوگوں کا امام بناؤں گا، وہ بولا میری اولاد میں سے بھی اللہ نے کہا ظالموں کو میرا عہد نہیں پہنچے گا۔‘‘

نیز فرمایا:

﴿وَالَّذينَ يَقولونَ رَبَّنا هَب لَنا مِن أَزوجِنا وَذُرِّيّـتِنا قُرَّةَ أَعيُنٍ وَاجعَلنا لِلمُتَّقينَ إِمامًا ﴿٧٤﴾... سورة الفرقان

’’وہ لوگ (مومن) جو کہتے ہیں اے ہمارے پروردگار ہم کو ہماری بیویوں اور اولاد سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہم کو متقین کا امام بنا۔‘‘

ان دونوں آیات مقدسہ کے اطلاق اور عموم سے ثابت ہوا کہ ہر وہ شخص جو ظالم، یعنی شریعت کا نافرمان نہ ہو، یعنی اشارہ ملتا ہے کہ سوائے ظالم کے ہر ایک مالمان امام صلوٰۃ بن سکتا ہے۔ اور دوسری آیت کے مطابق ہر مسلمان امام نما زوغیرہ کی دعا مانگ سکتا ہے جب دعا مانگ سکتا ہے تو امامت بھی گرا سکتا ہے۔ ایک حدیث ملاحظہ فرمائیے:

عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُهُمْ لِكِتَابِ اللهِ، فَإِنْ كَانُوا فِي الْقِرَاءَةِ سَوَاءً، فَأَعْلَمُهُمْ بِالسُّنَّةِ، فَإِنْ كَانُوا فِي السُّنَّةِ سَوَاءً، فَأَقْدَمُهُمْ هِجْرَةً، فَإِنْ كَانُوا فِي الْهِجْرَةِ سَوَاءً، فَأَقْدَمُهُمْ اسلاما۔ الحدیث۔ (صحیح مسلم: ج۱ص۲۳۶باب من احق بالامامة)

’’رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ قوم کی امامت وہ شخص کرے جو قرآن زیادہ جانتا ہے۔ اگر قرآن میں برابر ہوا توجو سنت کا علم زیادہ جانتا ہو۔ اگر سنت کے علم میں برابر ہوں تو جس نے پہلے ہجرت کی ہو، اگر ہجرت میں برابر ہوں تو جو اسلام پہلے لایا ہو۔‘‘

اس حدیث صحیح پر غور فرمائیے۔ اس میں صرف مراتب وفضائل باعتبار علم وغیرہ تو بیان کئے گئے ہیں، مگر امامت کے فرائض ادا کرنے والے کے متعلق رسول اللہﷺ نے کسی اتھارٹی سے سند امامت حاصل کرنے کی قطعاً کوئی شرط اور قید نہیں لگائی۔ لہٰذا اس حدیث صحیح کے مطابق ہر مسلمان بوقت ضرورت شرعاً نماز پڑھا سکتا ہے۔ (مزید تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو: کتاب فقه السنة للشیخ محمد سابق مصری ج۱ ص۱۹۹ وشرح السنة ج۲ص ۳۹۶)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص559

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ