سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(178) نماز جمعہ کے بعد چار رکعات کو دو دو کر کے پڑھنا چاہیے یا اکٹھی چار رکعت

  • 14282
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1034

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز جمعہ کے بعد اگر چار رکعت پڑھنا چاہے تو دو دو پڑھے یا ایک ہی دفعہ چار پڑھے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دونوں طرح جائز ہے، چاہے دو دو کر کے پڑھے یا اکھٹی چار رکعت پڑھے۔ اسی طرح اگر ظہر کی جماعت سےپہلے آ کر دو رکعت پر اکتفا کر لے تو یہ بھی جائز ہے اور اگر ظہر کی پہلی دو رکعتیں نماز کے بعد پڑھ لے تو بھی ٹھیک ہے۔ تاہم جمعہ کی نماز سے پہلے کوئی سنت موکدہ ثابت نہیں، ہاں نوافل حسب توفیق پڑھ لے۔ تاہم نوافل شروع کر لینے سے واجب نہیں ہو جاتے، جیسے قرآن مجید میں ہے:

﴿مَا عَلٰی الْمُؤمِنِیْنَ مِنْ سَبیل﴾

ہاں اگر نماز جمعہ کے بعد ان کو مکمل کرے تو بہت اچھا ہے۔ اسی طرح دوسری نمازوں کی سنتوں کا حکم ہے، واللہ اعلم۔لیکن سنن میں سستی باعث مواخذہ ہے۔ سنن رواتب کی حفاظت کرنی چاہیے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص528

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ