سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(114) کیا نا بالغ لڑکا صف اول میں کھڑا ہو سکتا ہے ؟

  • 14217
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1311

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا نابالغ لڑکا نماز میں صف اول میں کھڑا ہوسکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

واضح ہو کہ نابالغ لڑکے کے لیے حکم ہے کہ وہ صف اول کو بڑے لوگوں کے لیے رہنے دے اور خود اس میں کھڑا ہونے کی کوشش نہ کرے، بلکہ وہ دوسری صف میں کھڑا ہو اور اسی طرح اگر عورتیں بھی باجماعت نماز پڑھتی ہون تو وہ تیسری صف میں یعنی بچوں کی صف کے پیچھے اپنی صف بنائیں۔ جیسا کہ حضرت ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آنحضرتﷺ پہلی صف میں بالغ افراد کو کھڑا کرتے، دوسری میں بچوں کو اور عورتوں کو تیسری صف میں کھڑے ہونے کا حکم فرماتے۔ الفاظ یہ ہیں:

وَيَجْعَلُ الرِّجَالَ قُدَّامَ الْغِلْمَانِ، وَالْغِلْمَانَ خَلْفَهُمْ، وَالنِّسَاءَ خَلْفَ الْغِلْمَانِ (رواہ احمد بحواله نیل الاوطار، باب موقف الصیان ج۳ص۲۰۷)

مگر یہ حکم اس صورت میں ہے کہ جب بالغ افراد کافی تعداد میں حاضر ہوں، لیکن اگر بالغ افراد ایک آدھ ہوں تو ایسی صورت میں صف کے آداب کو پیش نظر رکھتے ہوئے نابالغ بچہ بھی پہلی صف میں کھڑا ہو سکتا ہے جیسا کہ صحیح بخاری میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:

عن أَنَسِ قَالَ: (صَلَّيْتُ أَنَا وَيَتِيمٌ فِي بَيْتِنَا خَلْفَ النَّبِيِّ عليه السلام، وَأُمِّي خَلْفَنَا أُمُّ سُلَيْمٍ) (بحواله نیل الاوطار: باب موقف الصیان ص۲۰۷ج۳)

اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ضرورت کے وقت نابالغ لڑکا صف اول میں بھی کھڑا ہو سکتا ہے۔ 

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص391

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ