سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(104) سنت مؤکدہ کی تعداد

  • 14207
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1341

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی اپنی دکان پر اکیلا ہے ادھر جماعت کا وقت ہے وہ کسی نہ کسی طرح ، یعنی کسی آدمی پر کھڑا کر کے فرض تو جماعت کے ساتھ پڑھ لیتا ہے اور سنتیں بعد میں پڑھنا ہوں گی، یعنی کیا وہ فراغت کے وقت سنتیں پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بہتر اور سنت تو یہی ہے کہ وہ سنن رواتب نماز کےساتھ فرضوں سے پہلے کی فرضوں سے پہلے اور بعد والی بعدپڑھ لیاکرے۔ چھوڑنا اور چھوڑ دینے کو معمول بنا لینا ہرگز جائز نہیں۔ سنت کا استخفاف پرلے درجے کی حرماں نصیبی ہے۔

وفد عبدالقیس کی آمد پر رسول اللہﷺ کی ظہر کی پچھلی دو سنتیں رہ گئی تھیں، وہ آپ نے نماز عصر کے بعد ادا فرمائیں تھیں۔ لہٰذاسنتوں کی قضا بعد از وقت بھی جائز ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص370

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ