سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(80) سینہ پر ہاتھ باندھنا کس حدیث سے ثابت ہے؟

  • 14153
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 3182

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مؤدبانہ گزارش ہے کہ سینہ پر ہاتھ باندھنا اور رفع الیدین کس صحیح حدیث سے ثابت ہے؟ اگر حدیث بھی لکھ دیں تو نوازش ہوگی۔ والسلام (محمد حبیب بن ابراہیم، چاند بی بی روڈ، کراچی)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سینے پر ہاتھ باندھنے کی احادیث درج ذیل ہیں:

((عَنْ وَائِلٍ بن حجر رضی اللہ عنہ قَالَ صَلَّیْتُ مَعَ النبیﷺ فَوَضَعَ یَدَہُ الْیُمْنیٰ عَلیٰ یَدِ۔ِ الْیُسْرٰی عَلیٰ صَدْرِہ))

اور یہ حدیث بالکل صحیح ہے۔ خود حنفیہ کو بھی اس حدیث کی صحت تسلیم ہے۔ صاحب بحر الرائق، علامہ امیر الحاج،علامہ محمد قائم سندھی، علامہ محمد حیات سندھی اور دوسرے حنفی بزرگ اس حدیث کو صحیح مان چکے ہیں۔ ترجمہ یہ ہے:

’’حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی اکرمﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو آپ نے اپنا دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھ کر سینے پر ہاتھ باندھے۔‘‘

۲۔ ((عَنْ قَبِیْصَة بن ھلب عن أبیه (ھلب) قال رأیت رسول اللہﷺ ینصرف عن یمینه وعن یسارہ ورأیته یضع ھذہ علی صدرہ ووصف یحی الیمتی علی الیسرٰی فوق المفصل۔ (أخرہ أحمد فی مسندہ رواة ھذا الحدیث کلھم ثقات)) عون المعبود: ص۲۷۶،ج۱)

’’حضرت قبیصہ اپنے والد حضرت ہلب رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے (ہلب نے) دیکھا کہ نبی اکرمﷺ نماز سے فارغ ہو کر کبھی دائیں جانب سے اور کبھی بائیں جانب پھرتے تھے اور یہ بھی دیکھا کہ آپ دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھ کر سینہ پر باندھتے تھے۔‘‘

۳۔ ((عَنْ طَاوُسٍ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «يَضَعُ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى يَدِهِ الْيُسْرَى، ثُمَّ يَشُدُّ بَيْنَهُمَا عَلَى صَدْرِهِ وَهُوَ فِي الصَّلَاةِ))  (مراسیل ابی داؤد: ص۶ عون المعبود: ص۲۷۵، ج۱، باب وضع الیمنی علی الیسری۔)

’’طاؤس تابعی سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نماز میں سینے پر ہاتھ باندھتے تھے۔‘‘

یہ حدیث اگرچہ مرسل ہے، تاہم امام مالکؒ اور امام ابوحنیفہؒ کے نزدیک مرسل حدیث  حجت (دلیل) ہوتی ہے۔

رفع الیدین کی حدیثیں

۱۔((عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: " رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ فِي الصَّلاَةِ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى يَكُونَا حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ، وَكَانَ يَفْعَلُ ذَلِكَ حِينَ يُكَبِّرُ لِلرُّكُوعِ، وَيَفْعَلُ ذَلِكَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ، وَيَقُولُ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ)) (صحیح بخاری: ص۱۰۶، باب رفع الیدین اذا کبر واذا رکع واذا رفع، صحیح مسلم:ص۱۶۸،ج۱)

’’حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ رسول اللہﷺ تکبیر تحریمہ کہتے وقت، نیز رکوع جاتے اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت کندھوں کے برابر تک رفع الیدین کرتے تھے۔‘‘ (یہ حدیث سنن اربعہ میں بھی موجود ہے)

۲۔(( عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، أَنَّهُ رَأَى مَالِكَ بْنَ الحُوَيْرِثِ «إِذَا صَلَّى كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ رَفَعَ يَدَيْهِ» ، وَحَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَ هَكَذَا))  (صحیح بخاری: ص۱۰۲، ج۱، صحیح مسلم: ص۱۶۸،ج۱)

’’حضرت ابو قلابہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ مالک بن الحویرث تکبیر تحریمہ کے وقت، رکوع جاتے وقت اور رکوع سےاٹھتے وقت رفع الیدین کرتے۔ آپ بیان کرتے تھے کہ نبی اکرمﷺ بھی ان مواقع پر رفع الیدین کیا کرتے تھے۔‘‘

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص325

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ