سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(75) کیا مؤذن غیر اقامت کہ سکتا ہے؟

  • 14148
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1213

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا غیر مؤذن اقامت کہ سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر عبد اللہ بن زید بن عبدربہ (یہ وہ عبداللہ ہیں جن کو خواب میں اذان کے کلمے سکھائے گئے تھے) کی حدیث کے مطابق غیر موذن بھی اقامت کہ سکتا ہے۔ تاہم اولیٰ اور افضل یہ ہے کہ مؤذن ہی اقامت کہے۔ جیسا کہ زیاد بن حارث الصدائی نے رسول اللہﷺ کے فرمان کے مطابق اذان پڑھی ۔ پھر جب رسول اللہﷺ وضو بنا کر نماز پڑھانے کے لیےاٹھے تو حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے اقامت کہنی چاہی تو رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ اقامت بھی زیاد بن حارث ہی پڑھے گا۔ یہ دونوں حدیثیں اگرچہ ضعیف ہیں، تاہم اہل علم کی اکثریت نے زیاد بن حارث کی حدیث کو راجح قرار دیا ہے کیونکہ عبداللہ بنی زید کا واقعہ پہلے کا ہے اور زیاد بن حارث کی حدیث بعدک ی ہے۔ حافظ حازمی اپنی کتاب الناسخ والمنسوخ میں لکھتے ہیں:

اقامت کے بارے مؤذن  اور غیر مؤذن دونوں برابر ہیں اور مسئلہ میں وسعت ہے۔ امام مالک، امام امام ابو ثور، اہل حجاز اور اہل کوفہ کی اکثریت اسی طرف گئی ہے۔ مگر ہادویہ اور امام شوکانی کے مطابق اقامت موذن کو ہی پڑھنی چاہیے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص319

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ