سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(67) کیا مدرسہ کا مدرس یا ناظم مدرسہ کی کوئی چیز استعمال میں لا سکتا ہے؟

  • 14140
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1367

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 اگر مدرسہ کی کوئی چیز ہے تو مدرسہ کا کام کرنے والا مدرسے کی اس چیز کو اپنے استعمال میں لا سکتا ہے؟(ع،م مدرسہ للبنات غازی آباد لاہور)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مدرسہ کا کام کرنے والا بوقت ضرورت مدرسہ کی مد سے تنخواہ لے سکتا ہے اور اس تنخواہ کا اس کو مدرسہ کے حساب وکتاب کے رجسٹر میں باقاعدہ پوری دیانت کے ساتھ اندراج کرنا چاہیے۔ ایسے مدرسے کی کوئی چیز اس کو اپنے تصرف میں لانا شرعاً جائز نہیں۔ کیونکہ وہ وقف اللہ مال ہوتا ہے۔ جس میں خیانت کرنا ہرگز جائز نہیں، اس چیز کے استعمال پر اس کا پورا کرایہ یا قیمت مدرسہ میں جمع کرانی چاہیئے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص311

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ