سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(47) جمعہ کے بعد احتیاطی تدابیر

  • 14120
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1046

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جمعۃ المبارک کے ساتھ اکثر لوگ احتیاطاً ظہر بھی پڑھتے ہیں کیا یہ جائز ہے؟ جمعۃ المبارک کی اصل نماز (رکعتیں) کیا ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز احتیاطی بدعت ہے۔ کتاب وسنت میں اس کا قطعاً کوئی ثبوت نہیں۔ حنفیوں کے مفتی اعظم مولانا محمد شفیع کراچوی ایک سوال کے جواب میں لکھتے ہیں کہ احتیاطی نماز کا شریعت میں کوئی ثبوت موجود نہیں۔ یہ بعض بزرگوں کی سوچ ہے، مگر مفتی کا یہ کہنا کہ البتہ بعض بزرگوں نے اس کو پسند کیا ہے صحیح نہیں کیونکہ دین صرف وہ ہے جو قرآن مجید اور احادیث رسول  میں مزکور ہے۔ لہٰذا یہ احتیاطی بدعت سیئہ ہے، اس کو ترک کرنا نہایت ضروری ہے۔ کل بدعة ضلالة وکل ضلالة فی النار۔ ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

رہی بات رکعات کی تو نماز جمعہ کی کم از کم آٹھ رکعتیں ہیں۔ دو نفل خطبہ سے پہلے، دو رکعت فرض اور بعد از فرض نماز چار سنتیں۔ دودو رکعت کی صورت میں۔ اگر موقع ملے تو طبیعت میں نشاط ہو تو خطبہ سے پہلے دو نفلوں سے زیادہ چار نفل یا آٹھ نفل بھی پڑھ سکتے ہیں۔ مگر ظہر کی طرح خطبہ سے پہلے خطبہ کی سنتیں نہیں ہوتیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص282

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ