سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(117) میت کو ثواب کیسے پہنچایا جائے؟

  • 13899
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 925

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

والتھم سٹو لندن سے محمد رفیق لکھتے ہیں

         ہمارے ہاں جوفاتحہ کسی کےمرنے کے بعد ایصال ثواب کے لئے پڑھی جاتی ہے اس کی کیا حقیقت ہے؟ آیا حضور نے ایسا کیا یا یہ کب ایجاد کی گئی اور فاتحہ پڑھنے کا مقصد کیا ہے جب کہ ہمارے ہاں جب کوئی بچی بچہ  فوت ہوجائے تو تب بھی پڑھی جاتی ہے اور اگر کوئی بدعتی مرجائے تو تب  بھی پڑھی جاتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہمارے ہاں کسی کی موت واقع ہونےکے بعد جو فاتحہ کا لامتناہی سلسلہ چل نکلتا ہے اس کا قرآن و سنت اور ائمہ دین کے اقوال میں کوئی ثبوت نہیں اور پھر یہ کب ایجاد ہوئی؟ معلوم یہی ہوتا ہے کہ یہ برصغیر پاک وہند ہی کہ ایجاد ہے ۔ دوسرے ملکوں میں فاتحہ کی یہ شکل شاید نہیں ہے۔ ایصال ثواب بذریعہ فاتحہ‘ اس کا کوئی شرعی ثبوت نہیں۔ آخر آنحضرت ﷺ کے وقت اموات ہوئیں ‘ حضور ﷺ نے جنازے پڑھائے۔ تعزیت کے لئے تشریف لے جاتے لیکن اس مروجہ فاتحہ کا کسی صحیح حدیث میں کوئی ذکر تک نہیں ملتا۔ اسے حضور ﷺ نےمیت کے ایصال ثواب کے لئے پڑھا ہو’کم از کم میرے علم کی حد تک اس بارے میں کوئی حدیث یا کسی امام کا کوئی قول ثابت نہیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

ص272

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ