سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(100) سفر کے دوران تلاوت کرنا

  • 13882
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1483

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب میں کالج جاتا ہوں تو راستے میں برے اور فحش مناظر سے اپنی توجہ ہٹانے کےلئے قرآن کی تلاوت کرتا رہتاہوں ۔ یا راستے میں قرآن کی تلاوت کرنا درست ہے ؟ نیز اس سے پہلے مجھ سے جو غلطیاں سرزد ہوئی ہیں ان کا مداوا کیا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ نے جس عمل یا عادت کا ذکر کیا ہے اس میں سراسر خیر اور بھلائی ہے ۔ دعا استغفار اور قرآن کی تلاوت قرب الٰہی کا ذریعہ ہیں اور اس سے روح کو تازگی اور قوت حاصل ہوتی ہے۔ یہ تو مومن کی صفت ہے کہ اس کی زبان چلتے پھرتے بھی اللہ کا ذکر کرے اور پھر اس کے ذریعہ آپ ان فحش اور قبیح مناظر کے اثرات سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں جو راستے میں آپ کے سامنے آئے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس عمل پر قائم رہنے کی توفیق بخشے ’ آمین۔ جہاں تک آپ کی سابقہ غلطیوں کا تعلق ہے تو توبہ سب گناہوں کی بخشش کا ذریعہ ہے حتیٰ کہ شرک جیسا بڑا جرم بھی توبہ کے ذریعے معاف ہوسکتا ہے۔ ارشاد الٰہی ہے:

﴿إِلّا مَن تابَ وَءامَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صـٰلِحًا فَأُولـٰئِكَ يُبَدِّلُ اللَّهُ سَيِّـٔاتِهِم حَسَنـٰتٍ ۗ وَكانَ اللَّهُ غَفورً‌ا رَ‌حيمًا ﴿٧٠﴾... سورة الفرقان

’’مگر جو لوگ توبہ کریں اور اس کےبعد ایمان کا اقرار کریں اور نیک عمل کریں یہی ہیں جن کی برائیاں نیکیوں میں تبدیل کردی جاتی ہیں اور اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘

تو اس طرح نیک اعمال کرنے سے بھی برائیوں کا اثر ختم ہوجاتا ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

ص234

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ