سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(199) کیا یہ روایت صحیح ہے؟

  • 13720
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 959

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عبدالقادر جیلانی صاحب اپنی سند سے بیان کرتے ہیں کہ علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: عرفہ (عرفات) کے دن جبرائیل، میکائیل، اسرافیل اور خضر (علیہم السلام) عرفات میں جمع ہوتے ہیں۔ (غنیۃ الطالبین ص۴۰۶)

کیا یہ روایت صحیح ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس روایت کی سند درج ذیل ہے:

’’واخبرنا ناهبة الله بن المبارک قال: انبانا الحسن بن احمد الازهری قال: انبانا ابوطالب ابن احمد ان البکری قال: انبانا اسماعیل قال: حدثنا عباس الدوری قال: انبانا عبیدالله بن اسحاق العطار قال: انبانا محمد بن المبشر القیسی عن عبدالله بن الحسن عن ابیه عن جده عن علی رضی الله عنه قال: یجتمع ‘‘ (غنیة الطالبین عربی ۲؍۴۰ و مترجم ص۴۴۷)

اس سند کے پہلے راوی ھبۃ اللہ بن المبارک کا ساقط و کذاب ہونا سابقہ سوال کے جواب میں ثابت کردیا گیا ہے۔ الحسن بن احمد الازہری، اسماعیل اور ابوطالب بن حمدان البکری کا تعین مطلوب ہے۔ عبید (صح) بن اسحاق العطار جمہور کے نزدیک ضعیف ہے۔

امام بخاری نے فرمایا: ’’عندہ مناکیر‘‘ اس کے پاس منکر روایتیں ہیں۔ (کتاب الضعفاء بتحقیقی: ۲۲۳)

نیز فرمایا: ’’منکر الحدیث‘‘ وہ منکر حدیثیں بیان کرتا تھا۔ (التاریخ الصغیر۲؍۳۰۵)

نسائی نے کہا: ’’متروک الحدیث‘‘ (کتاب الضعفاء والمتروکین: ۴۰۲)

حافظ ابن حجر نے یہ روایت ذکرکرکے کہا: ’’وعبیدین اسحاق متروک الحدیث‘‘ اور عبید بن اسحاق متروک الحدیث ہے۔ (الاصابہ ۱؍۴۳۹)

نیز دیکھئے اللآلی المصنوعہ (۱؍۱۶۸)

محمد بن المبشر یا محمد بن میسر کا تعین مطلوب ہے۔

معلوم ہوا کہ یہ سند سخت مظلم (اندھیرے میں) اور موضوع ہے۔

تنبیہ:         خضر علیہ السلام کا ابھی تک زندہ رہنا کسی حدیث یا اثرِ صحابی سے قطعاً ثابت نہیں ہے۔ بلکہ راجح اور حق یہی ہے کہ وہ فوت ہوچکے ہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمیہ (توضیح الاحکام)

ج2ص465

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ