کیا نماز عصر سے پہلے چار رکعت سنت پڑھنا صحیح احادیث سے ثابت ہے؟
سنن الترمذی (429) سنن ابن ماجہ (1161) میں علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ "كان النبي صلي الله عليه وسلم يصلي قبل العصر اربع ركعات" نبی ﷺ عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھتے تھے ۔ یہ روایت شواہد کے ساتھ حسن ہے۔ دیکھئے الاوسط للطبرانی ( 3/275،276ح2601) سنن الترمذی (430) وسنن بای داؤد (1271) میں ابن عمر عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سند سے روایت ہے کہ « رحم الله امرا صلي قبل العصر اربعا» اللہ اس آدمی پر رحم کرے جو عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھے۔اس کی سند حسن ہے ،اسے ابن خزیمہ (1193) اور ابن حبان ۔الموارد(616) نے صحیح قراردیا ہے ۔
امام اسحاق بنراہویہ کے نزدیک یہ رکعتیں سلام کے بغیر دو تشہد وں سے پڑھنا چاہئیں تاہم حدیث «صلوة اليل والنهار مثني مثني » ( سنن ابی داود: 1295،سنن الترمذی :597 وسندہ حسن)) کی رو سے بہتر یہی ہے کہ یہ چار رکعتیں دو دو کرکے دو سلاموں سے پڑھی جائیں ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابماخذ:مستند کتب فتاویٰ