سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(593) امانت کا چوری ہو جانا

  • 13335
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1342

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی  نے امانت کے طو ر پر مدرسہ  کے ریا ل تبدیل کر نے  کے لیے  مجھے  دئیے  اور وہ  ریا ل  میری  کو تا ہی  کے بغیر  میری  جیب  سے جیب  ترا ش  نے نکال لیے مجھے اس کی  کچھ خبر نہ ہوئی  بعد میں جب مجھے  احسا س ہوا تو بسیا ر تلا ش کے با و جود  وہ نہ مل سکے  منتظمین  مدرسہ  مجھ  سے وہ ریال  واپس  طلب  کرتے ہیں ۔ میں غیر یب  آدمی  اور طا لب  علم  بھی ہوں ادا ئیگی  کی طا قت  نہیں رکھتا  میرے  لیے قرآن و سنت کی رو شنی میں  کیا حکم ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حقا ئق اور واقعات سے اگر  یہ بات  ثابت ہو جا ئے  کہ رقم کا ضیاع آپ کی کو تا ہی  کی وجہ سے  ہوئی  ہے اس صورت میں آپ اس رقم کی ادائیگی  کے ذمہ دار ہیں ۔اور اگر کمی  کو تا ہی  ثا بت نہ ہو تو  ریا لا ت ادا نہیں کرنے پڑتے  کیو نکہ اس  کی حیثیت  امانت کی ہے ۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ

ج1ص870

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ